Waseem khan

Add To collaction

08-May-2022 لیکھنی کی کہانی -میرا بچہ قسط14


 میرا بچہ
 از مشتاق احمد
قسط نمبر14

میرا نے دیکھا وہ سیٹھ کریم تنہا تھا۔میرا نے چادر کھینچی، نیند میں تھا اٹھ بیٹھا ۔فورا لائٹ آن کی دیکھا کوئی نہیں تھا۔پھر لیٹا تو میرا نے بیڈ کو ہلانا شروع کر دیا۔
 کون ہے کون ہے۔ ۔۔۔ڈر کر ہکلانے لگا۔
 ہاہاہا میرا ہنسی ۔
میں تیری موت۔
سامنے آی پہچانا مجہے؟ 
 ت تم ۔۔۔تم معاف کر دو مجہے اس وقت غلطی ہو گئی تھی مجھ سے۔گڑگڑایا ۔
اب کون سا سدھرے ہو کرتے تو کالا دھندہ ہی ہو۔ میں روح ہوں جانتے ہو نا؟
  ہاہا ہاں۔ ۔۔۔ڈر سے ہونٹوں کو تر کیا۔ 
جان بچانی ہے تو کل تھانہ جا کر جرم قبول کر لینا ورنہ مار دوں گی ۔
یاد رکھنا آج چھوڑ رہی ہوں کل رات تم زندہ نہیں رہو گے اگر کام نا ہوا تو۔ واپس آ گی۔ 
کریم نے فورا باقی سب کو کال پے بتایا۔ 
کچھ کرتے ہیں علاج تم جانا نہیں کہیں ۔
صبح ہوئی تو وہ تینوں فلیٹ پر جمع تھے۔
 آؤ بابا کے پاس جاتے ہیں سنا ہے مانے ہوے ہیں۔
 وہ اس روح کو ٹھکانے لگا دیں گے۔ 
ادھر لوقا رولا کد پاس آیا۔ 
پرنس زکی نے بلایا ہے چلو۔ 
رولا رونے لگی۔ مجہے نہیں جانا ۔
زندہ رہنا ہے تو چلو۔ لوقا نے دھمکی دی۔
 آنٹی شینا کو کیسے بتاؤں؟ 
میں تھوڑی دیر تک چلی جاؤں گی ۔رولا نے سوچ کر کہا۔ 
 نہیں پرنس نے ابھی کہا ہے چلو ۔
اسکا ہاتھ پکڑا اور لوقا اس کے ساتھ غائب ہو گیا۔
اب رولا سر جھکا کے کھڑی تھی۔ 
میرے ساتھ چلو اور مالا کو گھر سے باہر نکال کر لے آنا بس اس کے بعد تم آزاد۔
آنٹی مجہے بچا لو میں نہیں انکار کر سکتی۔
مجہے جانا پڑے گا سب کرنا پڑے گا۔ آنسو بہ رہے تھےاور وہ دل میں فریاد کر رہی تھی۔
 زکی نے کچھ پڑھا اور اب وہ سیف کے گھر کے باہر تھے۔ 
جاؤ رولا مجہے مالا لا دو ورنہ تم جانتی ہو انجام۔ سر ہلا کر رولا اندر چلی گئی۔
وہ سب پیر کے پاس پھنچے ہوے تھے اور سب کچھ بتا رہے تھے بنا پچھتاوا کے۔
پیر مکروہ ہنسی سے انکو دیکھ کر بولا قیمت زیادہ لوں گا۔ 
جتنی لو پف ہمیں بچاؤ ورنہ مار دے گی وہ روح ہمیں۔ منت کر رہے تھے۔
 شام کو اپنا کام شروع کروں گا۔ تم تینوں بھی اندھیرا ہونے سے پہلے آ جانا۔
ٹھیک ہے وہ خوش ہو کر چلے گئے۔
رولا گھر میں گئی اور آس پاس دیکھا۔
مادیہ ہال میں بیٹھی تھی۔ 
سلام آنٹی جھک کر ملی۔
 وعلیکم سلام بیٹا۔ میں پہچانی نہیں۔ 
آنٹی مالا کی دوست ہوں کہاں ہے وہ؟  
اندر اپنے روم میں ہے۔ایک سائیڈ پر اوپر اشارہ کیا۔ 
تفصیل پوچھ کر چل دی۔ 
ہیلو مالا۔ 
مالا جو کہ سو رہی تھی آواز پر جاگی اوہ رولا تم یہاں؟ 
 شولا اور آنٹی بھی آئ ہیں؟  
نہیں میں تنہا آئ ہوں۔ تمسے ملنے کو دل ہو رہا تھا انکو بنا بتاے آ گئی۔
 آؤ بیٹھو نا۔مالا نے خوشی سے رولا کو بٹھانا چاہا۔  نہیں مالا باہر چل کر باتیں کرتے ہیں۔
 رولا مجہے باہر نکلنا منع ہے۔مالا بےچارگی سے بولی۔ 
 کچھ نہیں ہوتا میں ہوں نا جادو سے جانور بنا دوں گی چلو۔
 رکو ماں سے پوچھ لوں۔ وہ نیچے ہیں۔
 مالا کو مادیہ بولی باہر نہیں جانا۔رولا نے بھی منت کی پر نہیں مانی ۔
کچھ بیٹھ کر رولا باہر آ گئی۔ سر جھکا کر تعظیم کی اور سب بتایا۔ 
اوکے تم جاؤ بتایا تو برا ہوگا۔
میرا اور ساحر آج جلدی آ گئے۔ 
میرا بے چین تھی تو ساحر بھی ساتھ آ گیا۔ 
بیٹا میرا دم گھٹ رہا ہے۔
 کچھ ہونے والا ہے مجھے ڈر۔ تم مالا کا خیال رکھنا۔میں گھر جا کر آرام کرتی ہوں۔ 
میرا گھر آیی۔
 تارہ میرا کی وجہ سے پریشان ہوئی۔
شام کے وقت پیر کا چلہ شروع ہو چکا تھا۔ میرا پر گھبراہٹ تھی۔ 
مجہے کوئی قید کر رہا ہے تارہ۔
میرا تڑپنے لگی چیخی ۔تارہ شینا ۔۔۔۔پھر غائب ہو گئی۔
 تارہ نے روتے ہوے آوازیں دیں پر چپ تھی سناٹا تھا۔ تارہ رو رہی تھی۔ 
میرا کو ہوش آیا تو وہ ڈبہ میں بند تھی چاروں ہنس رہے تھے اسکو دیکھ کر۔ 
مالا مالا۔ ۔۔۔۔رات کو آواز آیی مالا کو۔
 کھڑکی سے جھانکا تو میرا تھی۔
 ماں باہر کیوں ہے؟ مالا نے سوچا۔ 
 مالا میں کمزور ہوں مجہے اندر لے جاؤ ۔میرا پکاری۔مالا تیزی سے باہر دوڑ کر جا رہی تھی کہ ساحر جو  کمرہ سے کسی کام سے نکلا تھا مالا کو دیکھا۔ 
کہاں جا رہی ہو مالا؟ 
وہ میرا ماں بلا رہی ہے۔
 آؤ چلو دیکھتے ہیں ساحر مالا کے ساتھ باہر نکلا۔ زکی نے دونوں کو دیکھا۔ 
ساحر کو دیکھ کر منہ سرخ ہو گیا غصہ سے۔ کنٹرول کر کے خود کو پھر چلایا اور گر پڑا۔ 
دونوں بھاگے اور وہ حد بھی پار کر گئے جس سے بزرگ نے منع کیا تھا۔

   0
0 Comments